Powered by
UI
Techs
Home
>
Forums
>
General Forums
>
General Discussion
>
Sufi Miracles & Criticism
Post Reply
Username
Invalid Username or Password
Password
Format
Andale Mono
Arial
Arial Black
Book Antiqua
Century Gothic
Comic Sans MS
Courier New
Georgia
Impact
Tahoma
Times New Roman
Trebuchet MS
Script MT Bold
Stencil
Verdana
Lucida Console
1
2
3
4
5
6
Message Icon
Message
- Forum Code is ON
- HTML is OFF
Smilies
[quote][b][right][size=4]محترم آنٹی صبا ٹو اور محترم بھائی ساول، آپ کے کمنٹس کا بہت بہت شکریہ۔ آنٹی آپ کا تجزیہ بہت درست ہے کہ فکر و عمل کی گمراہیوں کے باب میں زیادہ شکار و نشانہ عام آدمی ہی بنتا ہے کیوں کہ نہ تو اس کے پاس زیادہ علم ہوتا ہے اور نہ اس کے مسائل اور دقتیں اسے اپنے گرداب سے نکل کر سوچنے، غور کرنے، ماحول کے رسم و رواج کا تجزیہ کرنے اور آبائی و خاندانی و قومی روایات کا اندر اتر کر جائزہ لینے کا موقع دیتے ہیں۔ یہ ایک نہایت واضح اور عام طور پر دیکھے جاسکنے والی حقیقت ہے، کم از کم ہمارے ملک کی حد تک، کہ ہمارا عام آدمی بڑی ہی کسمپرسی اور بے یاری و مددگاری کے حالات میں نہایت مشکل و کٹھن زندگی گزارتا ہے۔ اس کے وسائل و حالات اسے علم کے سرچشموں سے فیضیاب ہونے اور زندگی کی ضروریات فراہم کرنے کی جاں گسل و ہمہ گیر جدوجہد اسے فرصت و آرام سے مسائل و حقائقِ حیات پر غور کرنے کا موقع و وقت ہی نہیں دیتے۔ ان حالات میں وہ بس اپنے ماحول اور خاندان کی روایات اور پچھلوں سے چلے آتے چلنوں اور ریتوں کا غلام اور اندھا بہرا پیرو اور مقلد بن کر رہ جاتا ہے۔ یہی وہ ذریعہ ہے جس کی بدولت ہم اپنی سوسائٹی میں اسلام کے درجنوں ایڈیشن دیکھتے ہیں۔ جس کو اپنے ماحول سے اسلام کے نام و عنوان سے جو تعلیمات و رسمیات ملی ہوتی ہیں وہ اسی سے چمٹ جاتا اور انہی کو اسلامی سرمایے کا نام دے کر زندگی ان کے نام کردیتا ہے۔ [/size=4][/right][/b] [size=4][b][right]پھر ہمارے جیسی سوسائٹی جس میں لیڈر اور پیشوا وہ حضرات ہوں جن کی مفاد پرستی اور ہوس کسی حد پر رکنا نہ جانتی ہو اور جن کے لیے اقتدار و مناصب ذمہ داری و خدمتِ عوام کا عنوان ہونے کے بجائے لوٹ مار اور کرپشن کی چاندی مچانے کا بہانہ ہوں۔ اور جن کا فائدہ اور مطلب اسی سے وابستہ ہو کہ لوگ جاہل و گنوار رہیں اور اپنی زندگی کو باقی رکھنے کے جہاد و مشقت میں اس درجہ الجھے رہیں کہ ان کی عیاشیوں اور کمینہ رویوں پر کوئی انگلی اور اعتراض نہ اٹھا سکے۔ ایسی سوسائٹی میں جہالت، توہم پرستی، سفلہ پن اور بڑوں بزرگوں کی پرستش و اندھی تقلید اور پیر پرستی و صوفی مستی جیسی بیماریاں نہیں پھیلیں گی تو پھر اور کیا ہوگا۔ اس کے علاوہ بھی ہمارے بہت سے علم و فکر کے حامل لیکن شیطانی رجحانات سے مالا مال کرم فرما ایسے ہیں جو قرآن و سنت سے ان خرافات کے حق میں استدلال فرماتے اور دلائل کی قطاریں لگاتے ہیں۔ ان کا کام بس یہی ہے کہ دین کے نام پر لوگوں کو بے دینی کی خوراک دیتے رہو۔ اسلام کے نام پر لوگوں کو شرک و کفر کے مشروب پلاؤ اور خدا کی پرستش و بندگی سے ہٹاکر انہیں آستانوں اور مزاروں کے طواف و عقیدت میں مبتلا کرو۔ آپ تاریخ اٹھا کر دیکھ لیجیے کہ پیغمبروں کی امتوں میں جب جب شرک آیا انہی راستوں سے آیا کہ وہ اپنے نیک و صالح بزرگوں کی عقیدت کے غلو میں اس درجہ مبتلا ہوئے کہ انہیں اپنا معبود و خداوند بنا بیٹھے اور پھر ان کے درمیان ایسے رہنام اٹھے جو انہیں ان گمراہیوں کے حق میں دلائل فراہم کریں اور اس دلدل میں انہیں اور زیادہ پختگی و گہرائی کے ساتھ دھنسانے کے کارنامے انجام دیں۔ [/right][/b][/size=4] [b][right][size=4]جو چیز ان امراض سے اقوام کو نجات دیتی اور نسلوں کو بچاتی ہے وہ صحیح علم ہے۔ تنقید و تجزیہ کا ایک قدر و روایت بن جانا ہے۔ اختلاف کا واقع ہونا اور اپنی حدود و قیود میں رہنا ہے۔ لوگوں میں درست خیالات کی ترویج کیجیے۔ ان کی غلط فکریوں پر زوردار تنقید کرکے انہیں ان کی غلطی و خامی سے آشنا بنائیے۔ ان میں اختلاف کرنےا ور اسے برداشت کرنے کا حوصلہ پیدا کیجیے۔ ان میں تجزیہ و تنقید کی صلاحیت پروان چڑھائیے۔ پھر عوامی و سماجی فلاح و بہبود کے ایسے کاموں اور مشنوں کو فروغ دیجیے جو عمومی خوشحالی لائیں اور عام آدمی کو سہولتیں اور آسانیاں فراہم کریں تاکہ وہ بھی کچھ فرصت و آرام پائے اور زندگی کی ان زیادہ سنگین و برتر حقیقتوں کے بارے میں کچھ سوچ بچار کرسکے۔ پھر سب سے بڑھ کر قرآن و سنت کے زندہ و روشن کو عام فہم انداز میں خوب خوب عام کیجیے۔ لوگوں کو ان منابع و مراکز سے وابستہ و پیوستہ کرنے کی جدوجہد کیجیے۔ یہ وہ مصادر اور سرچشمے ہیں کہ ان سے سچی وابستگی کا نتیجہ علم و فکر کی راستی اور ہدایت تک رسائی ہی کی شکل میں نکلتا اور انسان کی فلاح و نجات کا سبب بن جاتا ہے۔[/size=4][/right][/b][/quote]
Mode
Prompt
Help
Basic
Check here to be notified by email whenever someone replies to your topic
Show Preview
Share
|
Copyright
Studying-Islam
© 2003-7 |
Privacy Policy
|
Code of Conduct
|
An Affiliate of
Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top