Powered by
UI
Techs
Home
>
Forums
>
>
General Discussion
>
Sufi Miracles & Criticism
Post Reply
Username
Invalid Username or Password
Password
Format
Andale Mono
Arial
Arial Black
Book Antiqua
Century Gothic
Comic Sans MS
Courier New
Georgia
Impact
Tahoma
Times New Roman
Trebuchet MS
Script MT Bold
Stencil
Verdana
Lucida Console
1
2
3
4
5
6
Message Icon
Message
- Forum Code is ON
- HTML is OFF
Smilies
[quote][right][size=4]میری نہایت شفیق و محترم آنٹی صاحبہ، کوئی بھی اچھا اور مفید کام ہو اور سوسائٹی کی خدمت کا کوئی بھی نیا یا نظر انداز شدہ میدان ہو، جس کو اس کے بارے میں پہلے آگاہی حاصل ہو اور وہ اس باب میں کچھ کرنے کی لیاقت و صلاحیت اور استعداد ا استطاعت رکھتا ہو، اسے بلا توقف خدا کے بھروسے پر ابتدا کردینی چاہیے اور اپنے ارد گرد کے لوگوں اور جن جن تک وہ اپنی بات پہنچا سکتا ہے، انہیں بھی اس کام و مشن کی طرف آنے اور اس معاملے میں اس کا دست و بازو بننے کی دعوت دے۔[/size=4][/right] [size=4][right]ہم سب اپنے دین اور معاشرے کےلیے کچھ کرنا اور کسی نہ کسی پہلو اور جہت سے ان کی کوئی خدمت بجالانا چاہتے ہیں، لہٰذا ہمیں جہاں ان حلقوں اور جماعتوں کو اس سماجی فلاح و خدمت کے شعبوں کی طرف آنے کے لیے بیدار و خبردار کرنا ہے وہیں جتنی ہماری لیاقت و استطاعت ہے، اس کے بقدر ہمیں بھی ا س فیلڈ میں سرگرم و متحرک ہوجانا چاہیے۔ ٹی وی پر اکثر اس طرح کے سوشل ویلفیئر پروگراموں میں میں نے اس طرح کی تجاویز سنی ہیں کہ آپ مثلاً کسی ایک ہم قوم کو پڑھانے کا عہد کرلیں، کسی ایک مریض کے علاج کا خرچہ اپنے مال سے یا اپنی قریبی لوگوں میں توجہ دلاکر بہم مہیا کردیں۔ ہم اس طرح کے کاموں کو نہایت چھوٹا اور حقیر سمجھتے اور کسی بڑے اور نمایاں سطح کے کام کے منتظر رہتے ہیں کہ اس میں تعاون کریں گے حالانکہ اگر یہ چھوٹے چھوٹے کام بھی اپنی جگہ ہونا شروع ہوجائیں اور مختلف نوجوان اپنی اپنی چادر و حدود میں رہتے ہوئے اس طرح متفرق طور پر لوگوں کی انفرادی خدمت کے مختلف کاموں کو اپنا مشن بنالیں تو اس سے نہ صرف لوگوں کو مدد ملے گی بلکہ ان کے اندر امید و حوصلہ بھی پیدا ہوگا۔ انہیں محسوس ہوگا کہ اس معاشرے کے احساسات ابھی بالکل ہی مردہ نہیں ہوئے بلکہ کچھ لوگ ہیں جو حساس ہیں اور دوسروں کا درد رکھتے ہیں۔ ہمدردی، خدمت، ایثار، محبت و اپنائیت اور باہمی اعتماد و تعاون کی کتنی ہی قدریں اور روایتیں اس طرح قائم اور جاری ہوں گی۔[/right][/size=4] [right][size=4]لوگ تو اس طرح کی محرومیوں کا بھی شکار ہوتے ہیں کہ کوئی ان کی دکھ بھری کہانی سننے والا نہیں ہوتا، کوئی ان سے مسکراکر پیار کے دو بول بولنے والا نہیں ہوتا۔ یہ تو وہ کام ہیں جو آپ سے ایک ڈھیلا بھی خرچہ نہیں مانگتے بلکہ محض آپ کے چند لمحات اور آپ کی خوش خلقی کی معمولی پھوار کا تقاضا کرتے ہیں۔ اپنے دل میں انسانوں کی محبت پیدا کیجیے۔ چھوٹوں پر شفقت اور بڑوں کا ادب کیجیے۔ غریبوں کو حدِ استطاعت سہارا دینے والے بنیے۔ دوسروں کے بے غرضانہ طریقے سے کام آنے والے بنیے۔ اور اگر فلاحِ معاشرہ کے حوالے سے کسی شعبے اور زاویے میں آپ کوئی ادارہ یا مشن کھڑا کرسکتے ہیں تو کھڑا کیجیے۔ لیکن محض فی سبیل اللہ کے جذبے اور پوری لگن و بیداری کے ساتھ اور نہایت اعلیٰ معیار پر۔ اعلیٰ معیار سے مراد بہت مہنگا مشن نہیں ہے بلکہ کارکردگی کا معیاری ہونا اور کارکنوں کا مستعد و ہوشیار ہونا مراد ہے۔ [/size=4][/right] [size=4][right]الغرض ہم میں سے ہر عام آدمی بھی اپنی جگہ رہتے ہوئے اور اپنے گرد و پیش میں سماجی خدمت کا کوئی نہ کوئی کام کرسکتا ہے۔ یہ سوچ کر کہ سماج کے بھلے میں سب کا بھلا ہے۔ اور انسانیت کی خدمت کرنا خدا کے نزدیک نہایت پسندیدہ عمل ہے۔ اپنی گلی کو صاف رکھیے۔ کچڑا روڈوں پر مت پھینکیے۔ راستے کی رکاوٹوں کو ہٹادیجیے۔ لوگوں سے مسکراکر خندہ پیشانی سے ملیے۔ مشکل و پریشانی میں کسی کے ساتھ کھڑے ہوجائیے۔ کسی بچے کے تعلیمی اخراجات میں تعاون کردیجیے۔ کسی مریض کے علاج و دوا کے پیسوں کا انتظام کردیجیے۔ کسی کی بات و شکایت کو متعلقہ افراد اور محکموں تک پہنچادیجیے۔ خوشی و غم کے مواقع پر لوگوں کو اپنی موجودگی اور ان کے شانہ بشانہ ہر طرح کی خدمت کے لیے حاضر ہونے کا احساس دلائیے۔ ایسے بے شمار کام ہر ایک کرسکتا ہے۔ دوسروں کے لیے دعا ہر ایک کرسکتا ہے۔ ان کے لیے اچھے احساسات ہر ایک رکھ سکتا ہے۔ ان کے لیے نیک تمنائیں رکھ سکتا ہے۔ ہم میں سے ہر ایک کو کم از کم یہ چھوٹے چھوٹے کام تو ضرور بالضرور کرنے چاہیں اور ان سب کاموں میں ہماری نیت محض خدا کی خوشنودی، انسانیت کی خدمت اور آخرت کے اجر کی ہونی چاہیے۔ نام و نمود کا کوئی جذبہ اور لوگوں کی شکرگزاری کی کوئی توقع یا بدلے میں ان کی ممنونیت کی کوئی خواہش جیسی کوئی چیز ہماری نیت کا حصہ نہیں ہونی چاہیے۔[/right][/size=4][/quote]
Mode
Prompt
Help
Basic
Check here to be notified by email whenever someone replies to your topic
Show Preview
Share
|
Copyright
Studying-Islam
© 2003-7 |
Privacy Policy
|
Code of Conduct
|
An Affiliate of
Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top