Powered by
UI
Techs
Home
>
Forums
>
>
Young Minds
>
Celebrating Prophet Muhammad (pbuh)'s Birthday
Post Reply
Username
Invalid Username or Password
Password
Format
Andale Mono
Arial
Arial Black
Book Antiqua
Century Gothic
Comic Sans MS
Courier New
Georgia
Impact
Tahoma
Times New Roman
Trebuchet MS
Script MT Bold
Stencil
Verdana
Lucida Console
1
2
3
4
5
6
Message Icon
Message
- Forum Code is ON
- HTML is OFF
Smilies
[quote]For Respected Aboosait!!! محترم ابو سیٹ صاحب! آپ کی بہت ساری پوسٹیں پڑ ھنے اور خاص کر اس پوسٹ کو پڑ ھنے اور اس میں کیے گئے استدلال کو دیکھنے کے بعد میری خواہش ہے کہ کچھ مؤدبانہ گزارشات آپ کی جناب میں پیش کر دوں ، اُن پر غور فرمانا یا ناک بھوں چڑ ھانا آپ کا اپنا کام ہے ۔ میں بہرحال اپنے احساسات کو یہاں منتقل کر رہا ہوں ۔ مجھے معلوم ہے کہ آپ کو اردو اچھی طرح آتی ہے لیکن شاید آپ کا پندار و انا آپ کو اپنی بات کی لکیر پیٹنے میں لگائے ہوئے ہیں ، اسی لیے آپ بار بار اردو کو چھوڑ کر انگلش میں بات کرنے کا محض ضد پر مبنی مطالبہ دے مارتے ہو۔ لہٰذا میں تو آپ کو بھی اردو ہی میں آپ کی رام لیلا کی حقیقت سنانا اور دکھانا پسند کروں گا۔ آپ سنو اور دیکھوتو اچھی بات ہے ورنہ دوسروں کو تو ضرور آپ سے متعلق حقائق کی تصویر کی حسن کاریوں سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملنا ہی چاہیے ۔ سب سے پہلی چیز جو میں نے محسوس کی ہے وہ یہ کہ گو آپ کا اسلامی مطالعہ کافی وسیع ہے اور آپ قرآنی آیات اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات وافر مقدار میں کوٹ کرنے میں کافی مہارت و تجربہ رکھتے ہیں ، لیکن آپ کو استدلال کے فن سے بالکل بھی شناسائی نہیں ہے ۔ آپ ایک مقدمہ بیان کرتے ہیں اور اس کے ثبوت کے لیے نہایت آسانی سے غیر متعلق قرآنی آیات و نبوی ارشادات کوٹ کرتے چلے جاتے ہیں ، لیکن آپ کو ذرا احساس نہیں ہوتا کہ آپ کیا کر رہے ہیں ۔ آپ کو بولنا تو بہت آتا ہے لیکن معنیٰ خیز اسلوب اور قابلِ فہم و لائقِ اعتراف انداز میں گفتگو اور استدلال سے آپ کو بالکل بھی مس نہیں ہے ۔ غالباً آپ سمجھتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ الفاظ کا ڈھیر لگانے سے انسان کی کہی ہوئی بات خود بخود ثابت ہوجاتی ہے ، چاہے اس کے مقدمے اور پیش کردہ دلائل میں کوئی ظاہری و معنوی مشابہت ہو یا نہ ہو۔ کوئی بھی دعویٰ ہانک دو اور پھر بہت ساری آیات و احادیث کوٹ کر دو، وہ دعویٰ جادوئی طور پر اور معجزانہ انداز میں حقیقت کا روپ ڈھار لے گا، چاہے اُس دعوے کا ان آیات و احادیث سے کوئی دور دور تک تعلق ثابت نہ کیا جا سکتا ہو۔ مثال کے طور پر ’خلافت کا انعقاد مسلمانوں کی ذمہ داری ہے یا نہیں ‘ کے ٹاپک پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے آپ نے بہت ساری وہ آیات کوٹ کی ہیں جن میں مسلمانوں کو انفرادی و اجتماعی سطح پر احکام خداوندی اور ہدایاتِ ربانی کی اطاعت و پیروی کی تاکید و تلقین کی جا رہی ہے ۔ یہ اپنی جگہ ایک اہم اور لازم بات ہے مگر اس کا اس عنوانِ بحث سے کیا تعلق بنتا ہے ؟ ان کا تعلق تو اُس صورتحال سے ہے جب ایک مسلمان کے پاس انفرادی و اختیاری استطاعت کا کوئی دائرہ موجود ہو یا مسلمانوں کے کسی اجتماع کو اس کی اجتماعی و سیاسی حیثیت میں اختیار و استطاعت کا کوئی گوشہ میسر آجائے ۔ اس صورتحال میں ہر ایک مسلمان سے انفرادی حیثیت میں اور مسلمانوں کے با اختیار اجتماع سے اس کی اجتماعی حیثیت میں خدا اور دین کا مطالبہ یہ ہے کہ وہ خدا کے دیے ہوئے احکام و قوانین کی پابندی کریں ۔ اس تاکید و تلقین میں اور خلافت کے قیام کے مسلمانوں کی دینی و ضروری ذمہ داری ہونے نہ ہونے کے عنوان میں وہ کیا رشتہ اور بھائی چارہ یا قرابت و عزیز داری ہے ، ذرا وضاحت سے بتائیے جو آپ اس تاکید و تلقین پر مشتمل بہت سی آیات کو اس بحث تلے لے آئے ہیں ۔ یہاں اس آخری پوسٹ میں بھی آپ نے جو استدلال کیا ہے وہ عجیب مضحکہ خیز ہے ۔ کیا اگر کہیں تین لوگ موجود ہوں اور اُن میں سے دو لوگ اس مجبوری کی وجہ سے کہ اُن میں سے کوئی ایک تیسرے کی زبان سے ناواقف ہے ، اپنی زبان میں بات کریں تو کیا وہ بھی اس آیت و حدیث کی زد میں آتے ہیں ؟ کامن سنس آپ کی اس مولویانہ تک بندی پر تالیاں اور سیٹیاں ہی بجا سکتا ہے ۔ جس سرگوشی اور کانا پھوسی سے منع کیا گیا ہے وہ شر و شرارت اور برے قصد و ارادے پر مبنی سرگوشی اور کانا پھوسی ہے ۔ ورنہ کتنے ہی دوسرے اسباب سے جائز قسم کی سرگوشیاں انسانوں میں عام معروف ہیں ۔ کسی پروگرام کے دوران دو لوگ آرام سے ایک دوسرے کے کان میں اس لیے سرگوشی کرتے ہیں تاکہ پروگرام میں کوئی خلل وغیرہ پیدا نہ ہو۔ اور پھر آپ ذرا یہ بتائیے کہ کانا پھوسی اور ایک شخص کے علم و فہم سے ماورا کسی دوسری زبان میں بات کرنے میں کیا باہمی مشابہت و مماثلت ہے ۔ کانا پھوسی چاہے شر کی وجہ سے ہو یا ضرورت و معقول سبب کے باعث، اس کا مطلب ہے ایک دوسرے کے کان میں یا آہستہ سے آپس میں بات کرنا۔ جب کہ ایک ایسے پلیٹ فارم پر جس پر مختلف بیک گراؤنڈ سے لوگ آتے اور تبادلۂ خیال کرتے ہیں ، وہاں اُس زبان میں پورے زور و وضاحت اور اعلانیہ انداز میں بات کرنا جسے بیچارہ ابوسیٹ نہیں سمجھتا یا جان بوجھ کر جاننے سمجھنے کے باوجود نہ جاننے کا دعویٰ کرتا ہے ، کانا پھوسی اور سرگوشی سے ایک بالکل ہی ڈفرنٹ اور الگ چیز ہے ۔ ان دو چیزوں کو بریکٹ کرنا اور ایک کے حوالے سے کی گئی تنبیہہ و تنقید یا دی گئی وعید کو دوسرے پر لاگو کرنا عقل و انصاف کی کون سی منطق کا تقاضا اور فنِ استدلال کے کمالات میں سے کون سے درجے اور زمرے کا کمال و خاصہ ہے !! دل تو اور بھی بہت کچھ عرض کرنے کو چاہ رہا ہے لیکن فی الحال اتنے ہی پر بس کرتا ہوں اور نہایت ادب کے ساتھ گزارش کرتا ہوں کہ مجھے میرے ان سوالوں کو جواب دیا جائے ، وہ جواب ابوسیٹ کا ہو یا ان سے ہمدردی رکھنے والے کسی دوسرے شریک و ساتھی کا۔[/quote]
Mode
Prompt
Help
Basic
Check here to be notified by email whenever someone replies to your topic
Show Preview
Share
|
Copyright
Studying-Islam
© 2003-7 |
Privacy Policy
|
Code of Conduct
|
An Affiliate of
Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top