Powered by
UI
Techs
ہوم
>
فورم
>
>
خواتين فورم
>
ماں بھی نہ رہوں
Post Reply
Username
Password
Format
Andale Mono
Arial
Arial Black
Book Antiqua
Century Gothic
Comic Sans MS
Courier New
Georgia
Impact
Tahoma
Times New Roman
Trebuchet MS
Script MT Bold
Stencil
Verdana
Lucida Console
1
2
3
4
5
6
Message Icon
Message
- Forum Code is ON
- HTML is OFF
Smilies
[quote]ماشاء اللہ خوب ٹاپک ہے۔ اور کلام فرمانے والوں نے بھی خوب کلام کیا ہے۔ عابد عزیز کی تحریر میں بلاشبہ عدم توازن اور یک طرفہ نگاہی سرایت کیے ہوئے ہے۔ صحیح بات اور معقول رویہ وہی ہے جس کی طرف شہزادز نے ڈاکٹر حنا خان کی خوب صورت تحریر کے ریفرنس کی صورت میں توجہ دلائی اور امۃ الرحمٰن نے بھی دور جدید کی پیدا کردہ سہولتوں کے تناظر میں استدلال کیا ہے۔ اس میں اضافہ کرتے ہوئے میں یہ گزارش کرنا چاہوں گا کہ اس طرح کے موضوعات پر غور و فکر کرنے کا درست زاویہ یہ نہیں ہے کہ ہم تاریخ کے اوراق الٹیں اور اس کی روشنی میں یہ جائزہ لیں کہ ماضی کے مختلف ادوار میں کیا ہوتا رہا ہے اور اب بدلے ہوئے حالات اور نت نئے وسائل و آلات کے باعث کیا ہونا چاہیے۔ میرے خیال سے اس معاملے میں زیادہ مفید و مناسب اور فطری ترتیب کا حامل طریقہ یہ ہے کہ پہلے مرد و عورت کی فطری بناوٹ، نفسیات، صلاحیت و لیاقت، پیدائشی رجحانات اور تاریخ میں موجود عمومی کردار اور متعلقہ علوم و شعبہ ہائے معلومات کی روشنی میں سامنے آنے والے حقائق و تفصیلات کی بنیاد پر میدان اور حدود کا تعین کرلیا جائے۔ پھر اس کے بعد الہامی تعلیمات کی روشنی میں دیکھا جائے کہ وہ خواتین کے حوالے سے کیا خیالات پیش کرتے، ان کے حدود و دائرہ کار کا کیا تصور دیتے اور زندگی کے میدانوں میں کہاں تک عورت کی شرکت و شمولیت کے جواز و امکان کو تسلیم کرتے ہیں۔ اس انداز سے غور کرنے اور پھر اس کے بعد تاریخ میں عورت کے کردار کی مختلف سماجوں کے تناظر میں نظیریں تلاش کرنے کے بعد ہی اس معاملے میں افراط و تفریط سے پاک نقطہ نظر سامنے آسکتا ہے۔ یہ بات بہرحال تاریخی حقیقت ہے کہ عورت سماجوں کی تاریخ میں اور انسان کی کتاب زندگی کے مختلف ابواب میں مظلوم رہی ہے۔ اس کے ساتھ یقیناً زیادتی کی گئی ہے لیکن اس کا الزام الہامی مذاہب پر نہیں بلکہ دوسرے انسانی ساختہ فلسفوں، قبائلی توہمات اور دوسرے عوامل پر ہے۔ الہامی مذاہب کا رول اس باب میں کتنا شاندار و روشن ہے اس کا اندازہ اس باب میں اسلام میں دی گئی ہدایات اور اسلامی تاریخ کے مثالی ادوار میں خواتین کے ساتھ برتے گئے عملی رویوں کا جائزہ لے کر لگایا جاسکتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ الہامی مذاہب اس پہلو سے خواتین کے سب سے بڑے محسن اور خیرخواہ ہیں اور انہی کی تعلیمات و اثرات کے نتیجے میں عورت کا مرتبہ و مقام بلند ہوا ہے۔ اور سماج میں ان کے ساتھ اعلیٰ انسانی و اخلاقی طرز عمل کی روایت شروع ہوئی ہے۔[/quote]
Write in Urdu
اردو میں لکھيۓ
(For Urdu Forums Only)
Write here in Roman Urdu
Preview
Kwx Amdid
خوش آمديد
A
=
آ
a
=
ا
B
=
N/A
b
=
ب
C
=
ث
c
=
چ
D
=
ڈ
d
=
د
E
=
N/A
e
=
ع
F
=
N/A
f
=
ف
G
=
غ
g
=
گ
H
=
ھ
h
=
ح
I
=
N/A
i
=
ي
J
=
ض
j
=
ج
K
=
خ
k
=
ك
L
=
N/A
l
=
ل
M
=
N/A
m
=
م
N
=
ں
n
=
ن
O
=
N/A
o
=
ا
P
=
N/A
p
=
پ
Q
=
N/A
q
=
ق
R
=
ڑ
r
=
ر
S
=
ص
s
=
س
T
=
ٹ
t
=
ت
U
=
ہ
u
=
ء
V
=
ظ
v
=
ط
W
=
N/A
w
=
و
X
=
ژ
x
=
ش
Y
=
N/A
y
=
ے
Z
=
ذ
z
=
ز
Mode
Prompt
Help
Basic
Check here to be notified by email whenever someone replies to your topic
Show Preview
Share
|
Copyright
Studying-Islam
© 2003-7 |
Privacy Policy
|
Code of Conduct
|
An Affiliate of
Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top