Powered by
UI
Techs
ہوم
>
فورم
>
>
عمومی بحث و نظر
>
خدا اور بندہ
Post Reply
Username
Password
Format
Andale Mono
Arial
Arial Black
Book Antiqua
Century Gothic
Comic Sans MS
Courier New
Georgia
Impact
Tahoma
Times New Roman
Trebuchet MS
Script MT Bold
Stencil
Verdana
Lucida Console
1
2
3
4
5
6
Message Icon
Message
- Forum Code is ON
- HTML is OFF
Smilies
[quote]ایک انسان کو اس دنیا میں جو کچھ حاصل ہوتا اور میسر آتا ہے ، وہ ایک ہی خداوند کی بخشش و عنایت ہوتی ہے ۔ اس کے علاوہ کوئی کسی کو کچھ بھی نہیں دے سکتا۔ دنیا میں اللہ تعالیٰ کے علاوہ جن جن سے کسی مدد، بخشش اور عنایت کی توقع کی جاتی ہے ، وہ تو خود اپنے لیے بھی کچھ کر لینے کی کوئی طاقت نہیں رکھتے ۔ جس خداوند نے یہ آسمان و زمین بنائے ، پہاڑ و دریا تخلیق فرمائے اور انسان کو زندگی اور دوسری ساری نعمتیں عطا کی ہیں ، وہی اکیلا انسان کا پالنہار اور خالق و مالک ہے۔ اور آخری درجہ میں لازمی ہے کہ وہی انسان کی تمام عبادتوں ، تعظیم و تکریم، توجہات، گہرے جذبات اور دعاؤں اور التجاؤں کا مرکز و مرجع ہو۔ ماں کے پیٹ میں ایک ننھی جان کی پرورش و بقا اور افزائش کا انتظام کون کرتا ہے ؟ آسمان سے بارش کون برساتا ہے ؟ زمین سے غلہ و نباتات کون اگاتا ہے ؟ رات اور دن کی یکے بعد دیگرے آمد و برخاست کس کے اشاروں کی رہینِ منت ہے ؟ سورج کس کے حکم سے طلوع و غروب ہوتا اور تارے کس کی رحمت سے چمکتے ہیں ؟ زمین کو بچھونا اور انسانی تہذیب و تمدن کی تزئین و تحسین کے لیے موافق اسباب کا عظیم الشان گودام کس نے بنایا ہے ؟ ان سارے سوالوں کے جواب میں ایک خداوندِ کائنات کے علاوہ کس ہستی کا نام لیا جا سکتا ہے ۔ کسی کا بھی نہیں ۔ تو پھر عبادت و استعانت کا حق دار اُس کے علاوہ کوئی دوسرا کیسے ہو سکتا ہے ۔ زمین و آسمان کی نشانیاں ، خدا کی نازل کردہ کتابیں اور اُس کے اولو العزم پیغمبروں کی تعلیمات اور سیرتیں ایسی کسی بات کے حق میں اپنے اندر کوئی بھی دلیل نہیں رکھتی۔ قافلۂ انسانی کے بہترین اور اعلیٰ ترین لوگ ہمیشہ اپنے آپ کو اُس کا عاجز بندہ کہتے اور اپنی محبتوں ، اندیشوں ، فریادوں اور بہترین جذبوں کا مرکز ہمیشہ اُسے ہی بناتے رہے ہیں ۔ تو ان کے بعد آنے والوں اور ان کے ماننے والوں کو یہ کس طرح زیب دے سکتا ہے کہ وہ کسی اور دربار، بارگاہ اور آستانے پر جائیں اور اپنی منتیں اور حاجتیں مانگیں ۔ خدا پر ایمان رکھنے والے ایک سلیم الفطرت بندۂ مؤمن کا طرزِ زندگی تو بس یہ ہونا چاہیے کہ وہ ہر آن و لمحہ اپنے پرودگار کا شکرگزار، ہمیشہ اُس کا تابعدار، اُس سے ٹوٹ کر محبت کرنے والا، اُس سے بے انتہا ڈرنے والا، اُس کی رحمت و عنایت کا متمنی، اس کے احکام و ہدایات کا پابند، اس کے بندوں پر شفیق و مہربان، اپنا جان و مال اور اوقات و اسباب اپنے پرودگار اور اس کے دین کی راہ میں بے دریغ لٹانے والا اور دنیا کی ذمہ داریاں اور معاملات نبھانے کے ساتھ ساتھ آخرت میں سرخروئی اور اپنے پرودگار کے رضا و قرب کو حاصل کرنے کی کوشش کرنے والا ہو۔ ایسا شخص اپنی تمام حاجتیں اپنے پرودگار ہی کے سامنے پیش کرتا ہے ۔ اپنے مسائل میں اسی سے مدد طلب کرتا ہے ۔ مشکل اوقات اور سخت لمحات میں اسے ہی یاد کرتا، پکارتا اور اپنا سہارا بناتا ہے ۔ قرآن و سنت کی تعلیمات، پیغمبروں کی سیرتیں اور انکے اولین پیروکاروں کی روشن زندگیاں ہمیں مؤمنانہ زندگی کی یہی تصویر دکھاتی اور اسی بات کا سبق دیتی ہیں ۔ اس سلسلے میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ بندے کا خدا سے تعلق ایک زندہ اور شعوری تعلق ہو۔ وہ نفسیاتی اور حسیاتی طور پر اُس سے مربوط ہوجائے ۔ پوری شعوری بیداری اور دل و دماغ کی مکمل حاضری کے ساتھ اُسے یاد کرے ، اُس کا ذکر کرے اور اُس کی عبادت بجالائے ۔ خدا سے اس کا تعلق اور اس تعلق کے اظہار میں انجام دی جانے والی عبادات اور سرگرمیاں محض بے روح رسوم بن کر نہ رہ جائیں ۔ بلکہ بندہ جب اپنے پرودگار کو یاد کرے اور اُس کی عبادت میں مشغول ہو تو اس کے دل میں اپنے پرودگار کے لیے شوق و ذوق، چاہت و الفت، اشتیاق و محبت اور فدائیت و جانثاری کا ولولہ اور طوفان موجزن ہو۔ زندگی کی مختلف کروٹوں میں رہ رہ کر اسے اپنے مالک کی عنایتوں ، مہربانیوں اور رحمتوں کا خیال آتا رہے اور وہ اندر ہی اندر اُس کے لیے شکر و احسان مندی کے جذبات سے لبریز ہوجائے ۔ وہ اُس قرآنی بیان کی زندہ تصویر بن جائے کہ : خدا کے بندے وہ ہیں جو اس کی نشانیوں پر غور کرتے ہیں اور اٹھتے بیٹھتے اور اپنے بستر پر لیٹے اور پہلو بدلتے ہوئے اسے یاد کرتے رہتے ہیں ۔ اُس کی زندگی کا مشن بس یہ ہو کہ اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو جہنم کی آگ سے بچاکر خدا کی رضا و رحمت کے مقام جنت میں جگہ حاصل کر لے ۔ وہ دنیا میں ایک اعلیٰ اخلاقی شخصیت اور خدا کے دین کا داعی و علمبردار بن کر جیے اور دنیا میں رہتے ہوئے آخرت کی دنیا کا باسی بن جائے ۔[/quote]
Write in Urdu
اردو میں لکھيۓ
(For Urdu Forums Only)
Write here in Roman Urdu
Preview
Kwx Amdid
خوش آمديد
A
=
آ
a
=
ا
B
=
N/A
b
=
ب
C
=
ث
c
=
چ
D
=
ڈ
d
=
د
E
=
N/A
e
=
ع
F
=
N/A
f
=
ف
G
=
غ
g
=
گ
H
=
ھ
h
=
ح
I
=
N/A
i
=
ي
J
=
ض
j
=
ج
K
=
خ
k
=
ك
L
=
N/A
l
=
ل
M
=
N/A
m
=
م
N
=
ں
n
=
ن
O
=
N/A
o
=
ا
P
=
N/A
p
=
پ
Q
=
N/A
q
=
ق
R
=
ڑ
r
=
ر
S
=
ص
s
=
س
T
=
ٹ
t
=
ت
U
=
ہ
u
=
ء
V
=
ظ
v
=
ط
W
=
N/A
w
=
و
X
=
ژ
x
=
ش
Y
=
N/A
y
=
ے
Z
=
ذ
z
=
ز
Mode
Prompt
Help
Basic
Check here to be notified by email whenever someone replies to your topic
Show Preview
Share
|
Copyright
Studying-Islam
© 2003-7 |
Privacy Policy
|
Code of Conduct
|
An Affiliate of
Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top