Author | Topic |
atifrafi
PAKISTAN
|
Topic initiated on Saturday, December 26, 2009 - 6:50 AM
|
hkhan
UNITED KINGDOM
|
Posted - Monday, December 28, 2009 - 6:39 PM
عاطف بھايي بس "خان كے بدلے خان" نہ ہو تو ٹھيك ہے ... ميري سمجھ اور علم كے مطابق اہم بات يہ ہے كہ يہ عدالت حكومت كي قايم كردہ ہوني چاہيے اور فيصلہ انصاف پر مبني ہو- اس واقعہ ميں دونوں باتيں نظر آ رہي ہيں - حافظ صاحب كي رايے بھي سود مند ہو گي- |
|
isfi22
PAKISTAN
|
Posted - Saturday, May 22, 2010 - 10:02 AM
ملک میں ہونے والے اس طرح کے واقعات افراد قوم میں موجود فکر و عمل کے تضادات کے نشانات ہیں۔ یہ معاملات کوئی اتنے سادہ نہیں ہیں کہ اکا دکا واقعے کی تائید یا تردید سے صاف ہوسکیں۔ ہمارے ملک کا معاملہ اور حالات تو یہ چکے ہیں کہ اکثر بڑے بڑے آباد شہروں میں دہشتے گردی اور قتل و غارت گری کے اتنے سنگین اور بڑے بڑے واقعات پیش آجاتے ہیں کہ محسوس ہونے لگتا ہے کہ گویا جنگل کا قانون رائج ہے۔ لہٰذا میری راے یہ ہے کہ ہماری قوم کو اس وقت پوری طرح بیدار ہونے اور پورے شعور کے ساتھ اس بات کا فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے کہ آیا اس نے جانا کس طرف ہے۔ اسلام کی طرف، سیکرلور ازم کی طرف، جاگیرداریت کی طرف، بادشاہت کی طرف یا جمہوری کلچر و نظام کی طرف۔ قوم کا معاملہ یہ ہے کہ اس میں فکر و عمل کی کوئی ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور نہ ملکی پیمانے پر ہمارے سامنے کچھ ایسے مشترکہ مقاصد و نشانے موجود ہیں جن پر پوری قوم اپنے تمام طبقات سمیت یک سو ہو اور انہیں حاصل کرنے کی جدوجہد کرے۔ ہمیں سب سے پہلے یہی کام کرنا ہے کہ ملکی پیمانے پر فکر و عمل میں یک سوئی لانے اور کچھ قومی سطح کے مقاصد و اہداف افراد قوم کے سامنے رکھنے کو کامیابی کے سفر کا پہلا قدم سمجھ کر جلد سے جلد اٹھانے کی کوشش کریں۔ |
|
Reply to Topic
Printer Friendly |
Jump To: |
|
|
|