Author | Topic |
kaukab Moderator
PAKISTAN
|
Topic initiated on Wednesday, August 29, 2007 - 8:54 AM
آنکھیں کچھ دیکھتی ہیں حقیقت کچھ اور ہوتی ہے
تقریبا پانچ سال پہلے مجھے ایک خاتون کافون آیا وہ سخت پریشان تھی،اس کا خیال تھا کہ اسکا میاں چونکہ شرمیلی طبیعت کا ہے وہ مجھ سے اتنا زیادہ بے تکلف نہیں اس وجہ سے وہ کسی اور میں دلچسپی رکھتا ہے اور اس سے ملنے جاتا ہے بقول اس کے اس کی غیر موجودگی میں اس گھر لے آتا ہے-اس بات کا اس اتنا یقین تھا کہ ہروقت اس بات پر لڑائ جھگڑا رہتا،بول چال ختم ہوگئ-میان بازار سے کھاناکھاتا-خاندان والوں کو بھی اس بات کا پتہ چل چکا تھا،دوسری طرف وہ خاتون اس بات کا اقرار کرتی کہ وہ میرےسارے حقوق اداکرتا ہے،نماز روزے کا پابندہے دوسروں کی مشکلات میں ان کے کام آتا ہے،اس کی باتوں سے مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ وہ محض کسی غلط فہمی کا شکار ہے میں اس کو بہت سمجھاتی کہ جب تمھارے پاس کوئ ثبوت نہیں تو پھر تم اس پر الزام کیسے لگا سکتی ہو لیکن وہ میر ی کوئ بات سننے کے لیے تیار نہیں تھی-گھنٹوں فون پر اپنے دل کی بھزاس نکالتی اور اللہ سے گلہ شکوہ کرتی کہ اس کے لیے ثبوت کیوں نہیں پیداہورہے،وہ مایوسی کی اس حد کوپہنچ چکی تھی کہ اللہ کےوجود کا انکار کرنے لگ گئ-میں نے اسے سمجھایا کہ اللہ تعالی نتائج ہمارے خواہش کے مطابق نہیں بلکہ اپنی حکمت کے مطابق دکھاتے ہیں اور اگر بالفرض کوئ انسان غلط بھی ہے تو اللہ تعالی اس کو سنبھلنے کا موقع دیتے ہیں فورا نہیں پکڑتے بہرحال اسے سمجھاتے اور اس کی باتیں سنتے پانچ سال ہوگۓ اس دوران میری مصروفیات بھی متاثر ہوتیں -کل شام کو اس کا فون آیا اور میں اسکی یہ بات سن کر حیران ہوگئ کہ دراصل میں غلط فہمی کا شکار تھی اب مجھ پر واضح ہوگیاہے کہ میرے میاں کی کوئ غلطی نہیں تھی میں نےاسسے معافی مانگ لی ہے،میں کل سے اب تک یہ سوچ رہی ہوں کہ غلط فہمی سے معافی تک جو اذیت اس کے شوہر نے سہی اس اک کیا ہوگا- |
|
hkhan
UNITED KINGDOM
|
Posted - Friday, November 23, 2007 - 10:20 AM
س جيسے اور مزيد خانداني مساءيل كے ليے ديكھيے مولانا وحيدالدين خان كا 'ال رسالہ' دسمبر ٢٠٠٧ كا شمارہ- مياں بيوي كے تعلقات ,لو مارج كي ناكامي كے اسباب, ساس بہو كے جھگڑے, بچوں كي تربيت اور خواتين اور تعليم- تفصيل كے ليے ملاحظہ كيجيے
www.alrisala.org |
|
Reply to Topic
Printer Friendly |
Jump To: |
|
|
|