Powered by UITechs
Get password? Username Password
 
 
Page 1 of 1

  Reply to Topic    Printer Friendly 

AuthorTopic
kaukab
Moderator

PAKISTAN
Topic initiated on Thursday, May 8, 2008  -  8:46 AM Reply with quote
روّیہ


زندگی کودیکھنے کے دو انداز ہیں ایک مثبت اوردوسرا منفی -اگرمنفی انداز سے دیکھتے تو اس بہت زیادہ دکھ؛ تکلیفیں اور پریشانیاں ہوتی ہیں ؛زندگی کانٹوں بھری لگتی ہےلیکن اس کو مثبت انداز دیکھیں تو زندگی بڑی خوبصورت ہے ،اس میں رنگ ہیں،خوشبو ہے، تنوّع اور کشش ہےکبھی اگر کوئی تکلیف آ تی ہے تو صرف یاددہانی کے لیے کہ اس کے رنگوں میں کھو نہ جانا تمھاری منزل تو اس سے آکے ہے،دنیا کی نعمتوں سےلطف اندوز ضرور ہولیکن آخرت میں جواب دہی کےاحساس کے ساتھ -
StudyingIslamUK

UNITED KINGDOM
Posted - Saturday, May 24, 2008  -  12:44 PM Reply with quote
ہمارے معاشرے كا فساد مزاج


ايك طرف اسلامي معاشرے كے اس اصول كو سامنے ركھيےاور دوسري طرف اپنے معاشرے كا جاءيزہ ليجيے تو آپ كو معلوم ہو گا كہ آج اس كے بالكل بر عكس اصول كارفرما ہے-
آج نظريہ يہ ہے كہ ہر شخص سوءے ظن كا مستحق ہے الا آنكہ كسي شخص كے ساتھ اپني كوييء شخصي يا گروہي غرض وابستہ ہو اور دوسروں كي نسبت سنسني پيدا كرنے والي افواہيں پھيلانا تو اس زمانے ميں ايك مستقل فن اور ايك نہايت كامياب پيشہ بن گيا ہے -ہماري قوم ميں كتنے اہل قلم ہيں جن كا پيشہ يہي ہے كہ وہ اس طرح كي افواہوں كي تلاش ميں
ہوءي صبح اور ركھ كر كان پر گھرسے قلم نكلے

يہ افواہيں نہايت جلي عنوانيت سے اخبارات و رساءل ميں چھپتي ہيں اور سب سے زيادہ كامياب اخبارات و رساءل وہي ہيں جو اس طرح كي افواہيں ايجاد كرنے ميں سب سے زيادہ شاطر ہيں-

معاشرے كے فساد مزاج كا حال يہ ہے كہ لوگ اس طرح كي چيزيں پڑھتے ہيں اور 'ھذا افك مبين' كہنا تو دركنار ان كي ہر بات پر' آمنا و صدقنا' كہتے اور وحي و الہام سمجھ كر ان كي نقل و روايت كرتے ہيں-
(تدبر قرآن - مولانا امين احسن اصلاحي- تفسير سورہ نور- آيات ١١-٢٦. جلد ٥: صفحہ ٣٨٤)

Reply to Topic    Printer Friendly
Jump To:

Page 1 of 1


Share |


Copyright Studying-Islam © 2003-7  | Privacy Policy  | Code of Conduct  | An Affiliate of Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top    





eXTReMe Tracker