Author | Topic |
kaukab Moderator
PAKISTAN
|
Topic initiated on Monday, April 25, 2005 - 10:18 AM
علم دین کے بارے میں یہ روّیہ "راۓ دیجیے
ٹی وی پر لائیو سوالوں کے جواب دیتے ہوۓ مجھ سے ایک آدمی نے سوال پوچھا کہ کیا عید میلاد النبی پر روزہ رکھنا فرض ہے کچھ دیر کے لیے تو میں بالکل سٹپٹا گئ کہ لوگوں کو فرض اور نفل عبادتوں کا بھی نہیں پتاپھر تحمل مزاجی سےجواب دیا کہ یہی ہمارا فرض ہے- |
|
ibrahim
PAKISTAN
|
Posted - Monday, April 25, 2005 - 4:15 PM
سوال تو واقعی ایسا تھا کہ اس پر سٹپٹایا ہی نہیں بلکہ سر بھی پیٹا جا سکتا تھا ، تاہم آپ بھی اتفاق کریں گی کہ غلطی سوال پوچھنے والے اس ایک آدمی کی نہیں بلکہ ان خطباۓ مساجد اور مذہبی رہنماؤں کی جو عوام کو دین کے نام پر یہی کچھ سکھا رہے ہیں۔ اللہ تعالی ہم سب کو ہدایت عطا فرماۓ اور دین سیکھنے اور سکھانے کی طرف توجہ کرنے کی توفیق بھی عطا فرماۓ۔ آمین |
|
kaukab Moderator
PAKISTAN
|
Posted - Tuesday, April 26, 2005 - 8:27 AM
ہمارے ہاں دین کے بارے بالعموم یہی روّیہ ہے کہ جس کو دین کی تھوڑی بہت شد بد ہو جاتی ہے تو جس سے اس کو معمولی سا بھی اختلاف ہو اسے منکر دین اور کافر تک کہہ دیتے ہیں بلکہ مغلظات بکنے سے بھی گریز نہیں کرتے- پچھلےدنوں جیو پرعورت کی امامت کے سلسلے میں ایک پروگرام دکھایا گیا پینل میں موجود ایک مشہور عالم دین اورکئ کتابوں کے مصّنف نے جو زبان استعمال کی اور اس خاتون کو جو گالیاں دیں وہ کسی عالم دین تو کیا عام پڑھے لکھے انسان کو بھی زیب نہیں دیتا-اختلاف اپنی جگہ لیکن زبان کی شاءستگی اور تہذیب کو نہیں چھوڑا جاسکتا ایسے لوگوں کو سب سے پہلے اپنے ایمان کی فکر کرنی چاہیے- |
|
hkhan
UNITED KINGDOM
|
Posted - Thursday, April 28, 2005 - 11:43 AM
آپ نے بہت ضروري بات بيان كي ہے - اس طرح كے عالموں سے صرف پاكستان ہي ميں نہيں بلكہ دنيا بھر ميں دين كو بہت نقصان پہنچ رھا ہے - اس ليے ہم نے المورد كے علماء كرام سے درخواست كي تھي كہ المورد سے اور زيادہ باھر آ كر دين كا صحيح تصور زيادہ بڑے پيمانے پر پھيلآءيں -كيونكہ "جنگل مين مور ناچا كس نے ديكھا" گستاخي معاف - اگرچہ اس ميں كوءي شك نہيں كہ وہ سب بہت محنت كر رہے ہيں - اور ھماري كوشش ہے كہ ہم كچھ زيادہ نہيں تو كم از كم ان كے كام كو آگے پھيلانے ميں معاونت كر سكيں - انشاءاللہ - |
|