Author | Topic |
Imama83
NORWAY
|
Topic initiated on Monday, August 28, 2006 - 11:06 PM
سوال ايك اہم بيماري كے بارے ميں
اسلام و عليكم. پليز سسٹر آپ مجھے عورتوں كي بيماري استخاضا يعني اضافي خون آنا حيض يا نفاس كے علاوہ كے بارے ميں تفصيل سے بتا سكتي ہيں. اور يہ بھي كے ان دنوں ميں نماز اور كون كون سي عبادات واجب ہيں اور كون كون سي شرعا ممنوع. پليز تفصيل سے جواب ديجے گا. شكريہ |
|
kaukab Moderator
PAKISTAN
|
Posted - Tuesday, August 29, 2006 - 5:02 PM
وعلیکم السلام،میری یہ کوشش ہوتی ہے کہ آپ کے سوال کے جواب آسان اورآسان فہم دوں اور ان میں کو الجھاؤ نہ ہو- حیض ناپاکی کی حالت ہوتی ہے جو بالعموم خواتین کو ہر مہینے مخصوصاایام میں آتے ہیں-یہ ایّام کم سے کم تین دن اور زیادہ سے زیادہ دس دن ہوتے ہیں-یہ چونکہ ناپاکی کے ایّام ہوتہ ہیںاس لیے ان میںنماز پڑھنے اورروزہ رکھنے کی ممانعت ہے-البتہ اگر کوئ اشد ضروت ہو جیسے کوئ طالبہ امتحان کی تیاری کررہی ہویاکوئ معلمہ یا ریسرچر ہو تو وہ باامر مجبوری قرآن مجید چھوسکتی ہے-یہ بات پیش نظر رہنی چاہیے کہ ہمرا دین انتہائ آسان اور فطرت کے مطابق ہے-قرآن مجید میں ہے کہ اللہ تعالی کسے جان پر ا س کی ہمت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتا-البتہ استحاضہ ایک بیماری ہے حیض نہیں-حضور صلیّ اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جب خواتین نے ا س کے بارے میں پوچھا توآپ نے فرمایا کہ یہ خون کسی رگ سے آتا ہے لہذا مخصوص ایّام کا جو اندازہ ہوتا ہےاس کے بعد غسل کرکے نماز پڑھنی چاہیے اور روزہ بھی رکھنا چاہیے-البتہ جونہی ان ایام کی پاکیزگی ہوجاۓ خواہ چوتھےدن ،یا پانچویں دن فجر کے بعد یا ظہرکے وقت جونہی پاکیزگی کا احساس ہواس وقت کی نماز فرض ہو جاتی ہے- |
|
Reply to Topic
Printer Friendly |
Jump To: |
|
|
|