Powered by UITechs
Get password? Username Password
 
 
Page 1 of 1

  Reply to Topic    Printer Friendly 

AuthorTopic
ibrahim
Moderator

PAKISTAN
Topic initiated on Friday, April 23, 2004  -  9:51 AM Reply with quote
دینی تعلیم کب ، کہاں اور کیسے ؟


دینی تعلیم دینے کے حوالے سے ہمارے ہاں بہت سے طریقے رائج ہیں؛
دینی مدارس اگرچہ خاص ہیں اسی کام کے لیے مگر ایک طرف تو ق‍رآن ان کے نصاب میں شامل نہیں ہے اور دوسری طرف ان کے ہاں "دین " کی تعلیم کم اور " فرقہ پرستی " کی تعلیم زیادہ ہے۔
عام طلبہ کو بچپن میں " ناظرہ " قرآن پڑھا دیا جاتا ہے اور ان کا " دینی علم " صرف اتنا ہی ہوتا ہے جو ان کو برے بھلے طریقے سے ان کے تعلیمی نصاب میں ٹانکے گۓ سب سے مختصر مضمون " اسلامیات " میں پڑھایا گیا ہوتا ہے اور اس مضمون کا حال یہ ہے کہ اس میں " ماسٹر " کرنے والے بھی پورے قرآن کی تعلیم حاصل نہیں کر پاتے۔
آپ کی کیا راۓ ہے کہ اس گھمبیر صورتحال میں دینی تعلیم کی کمی کیسے پوری کی جاۓ ؟
ibrahim
Moderator

PAKISTAN
Posted - Monday, October 25, 2004  -  6:26 AM Reply with quote
اس بارے میں میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ سینئر طلبہ اور بڑی عمر کے لوگوں (adults) کو دینی تعلیم شارٹ کورسز کی صورت میں دی جانی چاہیے۔ یہ کورسز براہ راست (live/on campus) بھی کرواۓ جا سکتے ہیں اور یہ آن لائن یا بذریعہ خط و کتابت بھی ہو سکتے ہیں۔
mehwish_ali

PAKISTAN
Posted - Thursday, October 28, 2004  -  8:06 PM Reply with quote
بسم اللہ
سلام علیکم

ماشاء اللہ یہ ایک بہت ہی اہم ٹاپک ہے جس پر مجھے بہت خوشی ہے کہ آپ حضرات غور فرما رہے ہیں۔ یہ آپ لوگوں کی وسعتِ نظر کی نشانی ہے۔ اللہ آپ کو اس کی جزائے خیر عطا فرمائے۔ امین۔

میری کم علمی اور محدود مشاہدے کے مطابق (جو کہ میں نے پاکستان میں اپنے چھوٹے کزنز کے کورسز کو دیکھ کر قائم کیا ہے) اسلامیات کا سبجیکٹ بالکل معیار کے مطابق نہیں ہے۔ اس کی جگہ بہت سے دیگر غیر ضروری مضامین پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔

مثلاً انگلش کے کئی پیریڈ ہوتے ہیں اور مختلف ناموں سے ہوتے ہیں (مثلاً انگلش ادب اور انگلش گرامر اور انگلش ناول وغیرہ یعنی صرف انگلش کے تین مختلف مضامین ہیں)۔ لیکن اس کا آؤٹ پٹ کیا ہے؟

میرے خیال میں جو چیزیں پاکستان میں بچے اتنے عرصے میں کر رہے ہیں، وہی چیزیں ہم یہاں یورپ میں بہت جلد کر لیتے ہیں۔ مثلاً میرے سکول میں چھٹی کلاس سے انگلش کا پہلا کورس متعارف کرایا گیا، جس کا نام تھا "انگلش بطور فارن لینگوئج" ۔ اور صرف دو سال یہ کورس کرنے کے بعد ہماری انگلش ان پاکستانی بچوں سے بہت بہتر تھی جو کہ میڑک کا امتحان دیتے ہیں۔ لہذا میری رائے تو یہی ہے کہ انگلش ادب اور ناول کے نام سے کورسز کا اتنا فائدہ نہیں ہے جتنا کہ انگلش کو بطور فارن لینگوئج کے کورس کرنے کا ہے۔ (امید ہے کہ آپ لوگ میری بات کو سمجھ پا رہے ہوں گے کہ انگلش بطور فارن لینگوئج کورس سے میری کیا مراد ہے)۔

اسلامی کورسز کے حساب سے دیکھا جائے تو مجھے سعودی عرب کا نظامِ تعلیم بہت پسند آیا ہے۔ اگرچہ کہ میرا اس سلسلے میں ڈائریکٹ تجربہ نہیں ہے ، مگر میں نے سعودی عرب سے آنے والے برادران سے بھرپور طریقے سے اس سلسلے میں سوالات کیے ہیں اور ان کے پاس قران کے بہت سے کورسز تھے مثلاً حفظِ قران، فقہ، تاریخ وغیرہ۔

ہم یورپ میں سکول کے دوران کم از کم دو فارن لینگوئجز سیکھتے (ایک انگلش اور ایک کوئی دوسری زبان مثلاً فرینچ یا سپینش لینگوئج)۔ پاکستان میں بھی انگلش کے ساتھ ساتھ عربی کی تعلیم پہلی کلاس سے دینی چاہئے۔ اور یہ عربی کی تعلیم بھی "عربی بطور فارن لینگوئج" کے ہونی چاہیئے۔ اور اسکا دورانیہ دو سال تک کم از کم ہونا چاہئے (یورپ میں بھی انگلش چھ سے آٹھ سال پڑھائی جاتی ہے جبکہ دوسری فارن لینگوئج دو سال تک پڑھ کر دوسرا کورس بھی سلیکٹ کر سکتے ہیں۔
دو سال عربی بطور فارن لینگوئج پڑھنے کے بعد ایک بنیاد مہیا ہو جائے گی جس کے بعد اگر بچے کو انٹرسٹ ہے تو وہ زندگی میں کبھی بھی اس بنیاد پر عمارت تعمیر کر سکتا ہے۔
اور چونکہ لاکھوں کے تعداد میں پاکستانی عرب ممالک میں کام کر رہے ہیں تو بچوں کا عربی سیکھنا اس بات کی ضمانت بھی ہو گا کہ انہیں ان عرب ممالک میں روزگار کے مواقع دوسری اقوام سے زیادہ حاصل ہوں گے۔
پاکستانی بچوں کا بیگ کتابوں سے اتنا بھرا ہوتا ہے کہ میرے لیے اٹھانا مشکل ہو گیا تھا۔ لیکن اس کا آؤٹ پُٹ مجھے نظر نہیں آتا ہے۔ چھٹی اور ساتویں کلاس میں فارن لینگوئجز (انگلش اور عربی) پر زیادہ زور دینا چاہیے اور پھر آٹھویں سے لیکے میٹرک تک سائنسی مضامین پر زور رہنا چاہیے۔
یہ میری رائے ہے جو کہ یقیناً اتنی اہمیت نہیں رکھتی ہے کیونکہ میں پاکستان کے نظامِ تعلیم سے اتنی زیادہ واقفیت نہیں رکھتی ہوں۔ مگر اس سلسلے میں اگر ہم سعودی عرب اور یورپ کے دیگر ممالک کے نظامِ تعلیم کا جائزہ لیں تو کسی بہتر نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں کیونکہ یہ تقابل ہمیں ہمارنے نظامِ تعلیم کی خامیوں سے آگاہ کر دے گا۔
َََََََََّّّّّّّ:::::::::::::::::::::::::::::::::::::::
جہاں تک تعلیمِ بالغاں کا تعلق ہے، تو اس سلسلے میں میں نے کبھی غور نہیں کیا ہے۔ اور اسی لیے میں اس سلسلے میں کچھ نہیں کہہ سکتی۔

والسلام۔
ibrahim
Moderator

PAKISTAN
Posted - Wednesday, November 3, 2004  -  11:58 AM Reply with quote
وعلیکم السلام مہوش بہن ، ہمیشہ کی طرح طویل اور معلومات سے بھر پور پوسٹ کا شکریہ۔ آپ نے جن مسائل کی نشاندہی کی ہے وہ سب اہل علم جانتے ہیں لیکن انتہائی افسوس کی بات ہے کہ پچاس سال سے زائد کا عرصہ گزر گیا ہے مگر ہم ابھی تک اس بنیادی مسئلے کا نہ کوئی حل پیش کر سکے ہیں اور نہ ہی تاحال یہ مسئلہ ہمارا اہم ترین مسئلہ بن سکا ہے۔
ibrahim
Moderator

PAKISTAN
Posted - Saturday, October 15, 2005  -  12:43 PM Reply with quote
دین کے مختلف موضوعات پر مختصر کورسز بذریعہ خط و کتابت بھی کیے جا سکتے ہیں۔ تفصیل کے لیے یہاں کلک کیجیے۔ شکریہ
http://www.studying-islam.org/forum/topic.aspx?topicid=965&lang=ur&forumid=25

Reply to Topic    Printer Friendly
Jump To:

Page 1 of 1


Share |


Copyright Studying-Islam © 2003-7  | Privacy Policy  | Code of Conduct  | An Affiliate of Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top    





eXTReMe Tracker