Powered by UITechs
Get password? Username Password
 
 ہوم > سوالات > سیاسی مسائل
مینو << واپس قرطاس موضوعات نئے سوالات سب سے زیادہ پڑھے جانے والے سوال پوچھیے  

حضرت عمر اور خراج کا عائد کرنا
سوال پوچھنے والے کا نام Aleem
تاریخ:  20 اپریل 2005  - ہٹس: 2225


سوال:
عمر نے شام اور عراق کی مفتوحہ زمینوں پر خراج عائد کیااس کا کیا جواز تھا؟کیا اسے ٹیکس کہہ سکتے ہیں؟

جواب:
حضرت عمر نے ان زمینوں پر جو خراج عائد کیا تھا اس کی حیثیت ایسے ہی تھی جیسے سرکاری زمین کا کرایہ وصول کیا جاتا ہے۔ حضرت عمر کی رائے یہ تھی کہ یہ مفتوحہ زمینیں ریاست کی ملکیت ہیں اسی لیے آپ نے انہیں فوجیوں کے مابین تقسیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم انتظامی سہولت کے پیشن نظر آپ نے یہ زمینیں ان کے سابقہ مالکوں ہی کے تصرف میں رہنے دیں اور کہا کہ وہ ریاست کو سالانہ کرایہ ادا کرتے رہیں۔ کرایہ یا خراج کی یہ رقم زمین کی نوعیت فصل کی حالت وغیرہ کے اعتبار سے مختلف ہوتی تھی۔ یہ خراج صرف ان زمینوں پر عائد کیا گیا تھا جن سے آمدنی حاصل ہوتی تھی۔ رہائشی زمینیں یا بے آباد زمینیں اس سے مستثنی تھیں۔ چنانچہ اسے ٹیکس نہیں کہا جا سکتا۔


(شہزاد سلیم)
ترجمہ: صديق بخاري


Counter Question Comment
You can post a counter question on the question above.
You may fill up the form below in English and it will be translated and answered in Urdu.
Title
Detail
Name
Email


Note: Your counter question must be related to the above question/answer.
Do not user this facility to post questions that are irrelevant or unrelated to the content matter of the above question/answer.
Share |


Copyright Studying-Islam © 2003-7  | Privacy Policy  | Code of Conduct  | An Affiliate of Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top    





eXTReMe Tracker