Powered by
UI
Techs
Get password?
Username
Password
ہوم
>
سوالات
>
قرآن
مینو
<< واپس
قرطاس موضوعات
نئے سوالات
سب سے زیادہ پڑھے جانے والے
سوال پوچھیے
ایمانی ضعف
سوال پوچھنے والے کا نام Jamil Ahmad
تاریخ:
15
نومبر
2006
- ہٹس: 2033
سوال:
اللہ نے قرآن میں فرما یا کہ دس سو پر غالب ہونگے دوسری جگہ فرمایا کہ سو دو سو پر غالب ہونگے کیا یہ تضاد نہیں ہے ؟
جواب:
یہ آپ نے کہاں پڑھا ہے اگر قرآن میں پڑھا ہے تووہاں تو اللہ نے وجہ بھی بتائی ہے وہ بھی پڑھیے۔ پوری آیت اس طرح ہے ۔
الآنَ خَفَّفَ اللّهُ عَنكُمْ وَعَلِمَ أَنَّ فِيكُمْ ضَعْفًا فَإِن يَكُن مِّنكُم مِّئَةٌ صَابِرَةٌ يَغْلِبُواْ مِئَتَيْنِ وَإِن يَكُن مِّنكُمْ أَلْفٌ يَغْلِبُواْ أَلْفَيْنِ بِإِذْنِ اللّهِ وَاللّهُ مَعَ الصَّابِرِينَ (انفال 66)
"اب اللہ نے تمہارے ذمے داری ہلکی کر دی اوراس نے جان لیا کہ تم میں کچھ کمزوری ہے سو تمہارے سو ثابت قدم ہوں گے تو دو سو پر غالب رہیں گے اوراگر تمہارے ہزار ہوں گے تو اللہ کے حکم سے دو ہزار پربھاری ہوں گے اور اللہ ثابت قدموں کے ساتھ ہے‘‘ ۔
اس میں اللہ نے یہ بتایا ہے کہ اب چونکہ تمہارے اندر ایمانی ضعف آگیا ہے ، تمہاری اخلاقی حالت وہ نہیں رہی ، اس لیے اللہ نے نسبت تناسب تبدیل کر دی ہے ایمان اور بصیرت کے لحاظ سے یہ کمی اکابر صحابہ میں نہیں آئی تھی جو نئے مسلمان ہو رہے تھے ان کا مسئلہ تھا۔ یہ نئے آنے والے ظاہر ہے سیدنا ابوبکر یا سیدنا عمر کے درجے کے نہیں تھے ۔ قرآن نے پوری بات بیان کی ہے اور اس سے یہ اصول واضح ہوتا ہے کہ ایمانی طاقت کی نسبت تناسب تبدیل ہونے سے مادی طاقت کی نسبت تناسب بھی تبدیل ہوجاتی ہے ۔
جاويد احمد غامدي
مترجم : عبد اللہ بخاري
Counter Question Comment
You can post a counter question on the question above.
You may fill up the form below in English and it will be translated and answered in Urdu.
Title
Detail
Name
Email
Note: Your counter question must be related to the above question/answer.
Do not user this facility to post questions that are irrelevant or unrelated to the content matter of the above question/answer.
Share
|
Copyright
Studying-Islam
© 2003-7 |
Privacy Policy
|
Code of Conduct
|
An Affiliate of
Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top