Powered by UITechs
Get password? Username Password
 
 ہوم > سوالات > عقائد
مینو << واپس قرطاس موضوعات نئے سوالات سب سے زیادہ پڑھے جانے والے سوال پوچھیے  

بچوں پہ دم کرنا اور پامسٹری
سوال پوچھنے والے کا نام Haris ud din
تاریخ:  31 جولائی 2007  - ہٹس: 2886


سوال:
بعض اوقات گھروں میں بزرگ لوگ مختلف اذکار مثلاً آیت الکرسی ، درود شریف ، قل وغیرہ پڑھنے کے بعد بچوں کو دم کیا ہوا پانی پلاتے ہیں۔ ان کا یہ خیال ہوتا ہے کہ یہ برکت اور صحت یابی کے لیے فائدہ مند ہے۔ کیایہ صحیح ہے۔ دوسرا یہ بتائیں کہ پامسٹری کا علم صحیح ہے یا نہیں؟

جواب:
پامسٹری ابھی علم کے درجے تک نہیں پہنچی ، قیاسات کے درجے تک ہی ہے۔ اس میں بہت سا کام ہوا ہے ، لوگوں نے اس پر کتابیں لکھی ہیں ، ماہرین بھی ہیں اور مختلف نوعیت کے دعوے بھی کرتے رہتے ہیں لیکن سب کچھ کو پڑھنے کے بعد یہی اندازہ ہوتا ہے کہ زیادہ تر قیاسات اور قیافے پر مبنی چیزیں ہیں۔ شخصیت کے مطالعے کے بعض مفید پہلو اس سے مل سکتے ہیں مگر میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ خواہ پامسٹری ہو یا کوئی اور علم جب تک وہ سائنس کے درجے تک نہ پہنچے اس وقت تک اس میں اشتغال نہ کریں۔ ورنہ آپ توہم پرست ہو جائیں گے اور یہ بجائے خود ایک بڑی بیماری ہے۔ یعنی آدمی اگر اوہام میں مبتلا ہو جائے تو اس کی عقل معطل ہو جاتی ہے اور پھر وہ اوہام کی بناپر ہی فیصلے کرنے اور رائے قائم کرنے لگ جاتا ہے۔ ایک زمانے میں اس سے بہت دلچسپی رکھنے کے باوجود میں آپ کو متنبہ کرتا ہوں کہ ایسا نہ کریں۔ یہ آدمی کے ایمان اور اس کی شخصیت پر برا اثر ڈالتی ہے۔ انسان جب اوہام میں مبتلا ہو جائے تو اپنی بہت سی صلاحیتوں سے محروم ہو جاتا ہے۔ انسان کو عقل دی گئی ہے وہ اس کو استعمال کرتا ہے ، اس سے حیرت انگیز کارنامے دکھاتا ہے۔ اس کو اللہ پر توکل کی تعلیم دی گئی ہے ، وہ اس پر بھروسہ کرتا ہے تو اس کے ایمان میں بڑھوتری ہوتی ہے۔ پامسٹری اس جیسے علوم انسان کی عقل و ایمان کو متاثر کرتے ہیں۔ انسان اگر ان سے متاثر ہو جائے تو پھر اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ایمان کے بھی لالے پڑ جاتے ہیں اور اچھا عمل بھی انسان نہیں کر سکتا۔ اس کی اپنی صلاحیتیں بھی انہیں اوہام میں سرگرداں ہو کر گزر جاتی ہیں۔ میں نے بہت سے لوگوں کودیکھا ہے ، جو ایک مرتبہ اس طرح کی چیزوں کا شکار ہو گئے ، وہ پھر معطل ہو کر رہ گئے حالانکہ اچھے بھلے عقلمند لوگ تھے۔ حالت یہ ہو جاتی ہے کہ اگر ان کو رفع حاجت کے لیے جانا ہو تو پھر بھی ہاتھ دیکھ رہے ہوتے ہیں ، کہ جائیں کہ نہ۔ یہ چیزیں توہم پرستی کو جنم دیتی ہیں اورایمان و توکل کوکمزور کر تی ہیں اس لیے ان سے اجتناب کرنا چاہیے۔ دوسری چیز جو آپ نے پوچھی ہے وہ دم کرنا ہے۔ رسول اللہ سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا کہ جو کچھ بھی تم کر رہے ہو اس میں کوئی مشرکانہ چیز نہیں ہونی چاہیے۔ آپ اللہ سے مدد مانگ کے دم کردیتے ہیں پھونک دیتے ہیں یہ اصل میں اللہ کی طرف رجوع کرنا ہے۔ قرآن مجید شفا ہے ہمارے دلوں کے روگ دور کرتا ہے ، یہ ٹھیک ہے لیکن یہ ذہن میں رہنا چاہیے کہ قرآن دم کے لیے نہیں یا اور نہ اس آیت کا یہ مقصد ہوتا ہے۔ اصل میں جب آپ یت الکرسی پڑھتے ہیں تو آپ توحید کا اظہار کرتے ہیں۔ توحید کا اظہار یا توحید پر ایمان کا اظہار یہ اصل میں اللہ کی پناہ پکڑنا ہے۔ اسی جذبے کے ساتھ اس کو پڑھنا چاہیے ، قرآن مجید کی آخری دو سورتیں ہیں ان کو اگر دعا کے طور پر آپ پڑھتے ہیں تو یہ بھی بہت عمدہ چیز ہے۔ حضورۖ بھی بعض اوقات پھونک دیتے تھے۔ آپ نے معوذات پڑھ کے دم کیا ہے۔ یہ چیزیں انسان کو نفسیاتی طور بھی اطمینان دیتی ہیں اور اس کو اللہ کی پناہ میں بھی دیتی ہیں۔ اس لیے اس میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ اس میں کوئی مشرکانہ چیز نہ ہو اور یہ ذہن میں ہو کہ قرئن کا اصل مقصد یہ نہیں ہے۔

جاوید احمد غامدی
ترتیب و تہذیب، عمر فاران بخاری


Counter Question Comment
You can post a counter question on the question above.
You may fill up the form below in English and it will be translated and answered in Urdu.
Title
Detail
Name
Email


Note: Your counter question must be related to the above question/answer.
Do not user this facility to post questions that are irrelevant or unrelated to the content matter of the above question/answer.
Share |


Copyright Studying-Islam © 2003-7  | Privacy Policy  | Code of Conduct  | An Affiliate of Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top    





eXTReMe Tracker