Powered by
UI
Techs
Get password?
Username
Password
ہوم
>
سوالات
>
معاشی مسائل
مینو
<< واپس
قرطاس موضوعات
نئے سوالات
سب سے زیادہ پڑھے جانے والے
سوال پوچھیے
وراثت میں لڑکے اور لڑکی کا حصہ
سوال پوچھنے والے کا نام .
تاریخ:
2
مئ
2008
- ہٹس: 2070
سوال:
ہائی کورٹ کے ایک جج صاحب کی رائے ہے کہ وراثت میں لڑکے اور لڑکی کا برابر کا حصہ ہونا چاہيے اور سورہ نسا کی جس آیت میں یہ قانون بیان ہوا ہے اس میں اجتہاد ہونا چاہيے، آپ کی کیا رائے ہے؟
جواب:
ان کی یہ رائے قرآن کے بالکل خلاف ہے۔ اجتہاد ان معاملات میں ہوتا ہے جہاں قرآن و سنت بالکل خاموش ہوتے ہیں۔ جہاں خدا نے قانون بیان کر دیا ہے وہاں سر تسلیم خم کرنا چاہيے۔ وراثت کا قانون ہی صحیح قانون ہے۔ اور صحیح معاشرت کے اندر ایک فطری چیز بھی۔ لڑکی نے بہرحال دوسرے گھر میں جانا ہوتا ہے اور ادھر سے بھی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے ليے اسے بہت کچھ حاصل ہوتا ہے۔ مردوں پر معاش کی ذمہ داری ڈالی گئی ہے اس ليے ان کا حصہ بھی زیادہ رکھا گیا ہے۔ یہ حصہ بھی بیٹی کے معاملے میں ہے، اس میں عورت اور مرد کی کوئی تفریق نہیں کیونکہ ماں اور باپ کا حصہ برابر ہے۔ یعنی جہاں معاش کی ذمہ داری ڈالی گئی ہے اس حساب سے اس کاحصہ بھی زیادہ رکھا گیا ہے۔
علامہ جاوید احمد غامدی
ترتیب و تہذیب، عمر فاران بخاری
Counter Question Comment
You can post a counter question on the question above.
You may fill up the form below in English and it will be translated and answered in Urdu.
Title
Detail
Name
Email
Note: Your counter question must be related to the above question/answer.
Do not user this facility to post questions that are irrelevant or unrelated to the content matter of the above question/answer.
Share
|
Copyright
Studying-Islam
© 2003-7 |
Privacy Policy
|
Code of Conduct
|
An Affiliate of
Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top