Powered by UITechs
Get password? Username Password
 
 
Page 1 of 1

  Reply to Topic    Printer Friendly 

AuthorTopic
hkhan

UNITED KINGDOM
Topic initiated on Tuesday, March 10, 2009  -  7:19 AM Reply with quote
خواتين كا عالمي دن


آج يہ دن بڑے زور و شور سے منايا جاتا ھے- اس دن مانگے جانے والے حقوق جو مغربي دنيا بھي عورت كو ابھي تك پوري طرح نہيں دے سكي, اسلام بہت پہلے دے چكا ہے- صرف ہمارے بھايوں كو انہيں لاگو كرنے كي ياد دہاني كرواني پڑتي ہے-
isfi22

PAKISTAN
Posted - Tuesday, May 25, 2010  -  6:26 AM Reply with quote
زندگی کی سنگین اور اشد طور پر قابلِ لحاظ حقیقتوں میں سے ایک یہ ہے کہ انسان کو چیزیں مطالبات سے نہیں بلکہ استحقاق کی بنیاد پر ملتی ہیں۔ آج کتنے ہی گروہ اور جماعتیں دنیا بھر میں مختلف پس منظر اور ناموں کے ساتھ اپنے حقوق کی احتجاجی، مہماتی اور مسلح جنگ لڑ رہے ہیں لیکن ایسی ہر داستان صرف اسی حقیقت پر ہر بار اپنی مہرِ تصدیق مزید قوت و وضاحت کے ساتھ ثبت کرجاتی ہے کہ یہ دنیا حقوق مانگنے کی جگہ نہیں ہے بلکہ اپنے اندر استعداد و استحقاق پیدا کرکے پانے کی جگہ ہے۔ حقوق سے محرومی یا زندگی کے مقابلے میں پیچھے رہ جانا افراد و طبقات کی اپنی اندرونی خامیوں، کمزوریوں اور کوتاہیوں کی بنا پر ہوتا ہے اور وہ اپنے اندر کے ان خلاؤں کو بھرے بغیر محض مانگ، احتجاج، مارچ، دھرنے اور مطالباتی سیاست و ہنگامہ آرائی کے ذریعے کبھی بھی اپنے حقوق نہیں حاصل کرسکتے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ اپنے اندر کی کمزوریوں کو دور کرکے خود کو اس قابل و لائق بنایا جائے کہ پھر کوئی آپ کو دبا نہ سکے، آپ کے حقوق غصب نہ کرسکے اور زور زیادتی کرکے آپ کے وسائل اور ذخائر لوٹ نہ سکے۔ انجمن حقوق خواتین ہو یا کوئی دوسری آزادیٔ وطن یا طبقاتی حقوق و مفادات کے تحفظ وغیرہ کی تحریک، انسانی تاریخ کا تجربہ و فہم یہی بتاتا ہے کہ حقوق و مفادات اپنے بل بوتے پر حاصل ہوتے ہیں دوسروں کی طرف سے خیرات میں نہیں ملتے۔ اور اگر مل جائیں تو مقررہ معیار سے انتہائی کم تر درجے اور طرح طرح کی شرائط و پابندیوں کے ہجوم میں ملتے ہیں۔ جس کے بعد ان کا ملنا ان کے نہ ملنے سے زیادہ بڑے شر کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ اس لیے ہر انسانی گروہ کو چاہیے کہ مانگ، مطالبے، احتجاج اور دھرنے جیسی ظاہری ہنگامہ آرائیوں اور شور و غل اور پانی کے بلبلے جیسی وقتی و نمائشی کاروائیوں کے بجائے اپنے اندر استعداد و استحقاق پیدا کرنے کی کوشش کرے۔ خود کو اتنا اہم، مضبوط اور حامل اثر و رسوخ بنائے کہ دوسرے گروہ بھی اپنے حقوق و مفادات تک رسائی کے لیے ان کے اشارۂ ابرو اور مرضی و اجازت پانے کے محتاج ہوجائیں۔ اس دنیا میں کامیاب ہونے اور اپنے حقوق و مفادات محفوظ کرنے کا اس کے علاوہ کوئی دوسرا تیر بہدف راستہ نہیں ہے۔

Reply to Topic    Printer Friendly
Jump To:

Page 1 of 1


Share |


Copyright Studying-Islam © 2003-7  | Privacy Policy  | Code of Conduct  | An Affiliate of Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top    





eXTReMe Tracker