Powered by UITechs
Get password? Username Password
 
مینو << واپس ہوم نیۓ مضامین سب سے زیادہ پڑھے جانے والے سب سے زیادہ ریٹ کیۓ جانے والے
ہمارے معاشرے كا فساد مزاج
مصنف: مولانا امين احسن اصلاحي  پوسٹر: studyingislamuk
ہٹس: 7331 ریٹنگ: 0 (0 ووٹ) تاثرات: 0 تادیخ اندراج:   25 مئ 2008 اس مضمون کو ریٹ کریں

ہمارے معاشرے كا فساد مزاج

ايك طرف اسلامي معاشرے كے اس اصول كو سامنے ركھيے اور دوسري طرف اپنے معاشرے كا جائيزہ ليجيے تو آپ كو معلوم ہوگا كہ آج اس كے بالكل بر عكس اصول كارفرما ہے-

آج نظريہ يہ ہے كہ ہر شخص سوئے ظن كا مستحق ہے الا آنكہ كسي شخص كے ساتھ اپني كوئي شخصي يا گروہي غرض وابستہ ہو اور دوسروں كي نسبت سنسني پيدا كرنے والي افواہيں پھيلانا تو اس زمانے ميں ايك مستقل فن اور ايك نہايت كامياب پيشہ بن گيا ہے - ہماري قوم ميں كتنے اہل قلم ہيں جن كا پيشہ يہي ہے كہ وہ اس طرح كي افواہوں كي تلاش ميں ہوئي صبح اور ركھ كر كان پر گھرسے قلم نكلے

يہ افواہيں نہايت جلي عنوانيت سے اخبارات و رسائل ميں چھپتي ہيں اور سب سے زيادہ كامياب اخبارات و رسائل وہي ہيں جو اس طرح كي افواہيں ايجاد كرنے ميں سب سے زيادہ شاطر ہيں-

معاشرے كے فساد مزاج كا حال يہ ہے كہ لوگ اس طرح كي چيزيں پڑھتے ہيں اور 'ھذا افك مبين' كہنا تو دركنار ان كي ہر بات پر' آمنا و صدقنا' كہتے اور وحي و الہام سمجھ كر ان كي نقل و روايت كرتے ہيں-

)تدبر قرآن - مولانا امين احسن اصلاحي- تفسير سورہ نور- آيات ١١-٢٦. جلد ٥: صفحہ ٣٨٤)

 
Share |


Copyright Studying-Islam © 2003-7  | Privacy Policy  | Code of Conduct  | An Affiliate of Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top    





eXTReMe Tracker